پاکستان بار کونسل کے اراکین نے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان ایڈوکیٹ کو متفقہ طور پر سال 2021کیلئے وائس چیئرمین جبکہ محمد فہیم ولی کو ایگزیکٹو کمیٹی کا چیئرمین منتخب کرلیا ہے، اٹارنی جنرل وچیئرمین پاکستان بار کونسل خالد جاوید خان کی صدارت میں اجلاس میں تمام 32 اراکین نے شرکت کی اورمتفقہ طور پر خوشدل خان ایڈوکیٹ کو 2021کیلئے وائس چیئرمین منتخب کرلیا، اٹارنی جنرل نے بطور ریٹرننگ آفیسر انکی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ،بعدازاں نومنتخب وائس چیئرمین خوشدل خان کی زیرصدارت اجلاس میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے طریقہ کار کے حوالے سے ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا کہ ججز کے نام جوڈیشل کمیشن کو بھجوانے سے قبل بار کونسل کیساتھ بامعنی اور موثر مشاورت کی جانی چاہئے ،اجلاس میں مختلف ہائیکورٹس میں کافی عرصہ سے خالی ججز کی آسامیاں جلد پر کرنے کا مطالبہ کیا گیااور کہا گیا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کا موجودہ طریقہ کار صاف اور شفاف نہیں ہے اسلئے جوڈیشل کمیشن اور ججز کی تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کے مابین توازن قائم کرنے کیلئے پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 175اے میں ترمیم کرے ، اجلاس میں منیر بھٹی کیس کا ری وزٹ کرنے جبکہ آئین میں کی گئی 19ویں ترمیم پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا گیا اور اس حوالے سے فا روق ایچ نائیک کی سربراہی میں آئین پاکستان میں ترمیم کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی،اجلاس میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی بند کمرہ کے بجائے کھلے عام کرنے کا مطالبہ دھرایا گیا جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل کی اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف شکایات وریفرنسز پر کی گئی سابقہ او رموجودہ کارروائیوں کی تفصیلات عام کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ،اجلاس میں چیف جسٹس سے آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت لئے گئے از خود نوٹس مقدمات کی جاری فیصلوں یا احکامات کیخلاف لارجر بنچ میں اپیل کا حق دینے کیلئے سپریم کورٹ کے قواعد میں ترمیم کا مطالبہ بھی کیا گیا ،اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا